اسلام آباد: حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان سیاسی بحران کے حوالے سے مذاکرات کا آخری دور آج ہوگا، تاہم دونوں فریقین نے باہمی رضامندی سے ملاقات کے وقت میں تبدیلی کی ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان باہمی اتفاق رائے کے بعد مذاکرات کا وقت بدل دیا گیا ہے۔
مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس جو صبح 11 بجے ہونا تھا اب کمیٹی ارکان کی مصروفیات کے باعث آج رات 9 بجے ہوگا، مذاکرات سینیٹ سیکریٹریٹ میں ہوں گے۔
پی ٹی آئی اور حکمران اتحاد کے وفود آج رات 9 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے جس میں مذاکرات کا حتمی دور ہوگا اور اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت بجٹ پیش ہونے تک حکومت برقرار رکھنا چاہتی ہے جبکہ پی ٹی آئی 14 مئی تک حکومت تحلیل کرنے پر زور دیتی ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بھی کہا ہے کہ اگر 14 مئی تک قومی اسمبلی تحلیل ہو جاتی ہے تو وہ انتخابات کے لیے تیار ہیں۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے رکن فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 70 فیصد مذاکرات کامیاب رہے ہیں، ہم بجٹ سے پہلے انتخابات چاہتے ہیں اور حکومت بجٹ کے بعد چاہتی ہے۔
پرویز الٰہی کے گھر پر حملے کے بعد ہم پر مذاکرات ختم کرنے کے لیے کافی دباؤ تھا، لیکن عمران خان نے مذاکرات کو جاری رکھنے کی بات کہی۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ حکومت میں موجود لوگ کہتے تھے کہ پی ٹی آئی مذاکرات پر متفق نہیں لیکن ہم نے انہیں غلط ثابت کیا ہے، ہماری مذاکراتی کمیٹی اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ خواجہ آصف اور احسن اقبال مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور خلل ڈالنے والوں کو مریم نواز کی حمایت حاصل ہے۔