پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 19 کروڑ پاؤنڈز کی انکوائری میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
سمن جاری ہونے کے باوجود میاں بیوی بیورو راولپنڈی آفس میں پیش نہیں ہوئے، انہیں آج صبح 10 بجے نیب آفس آنے کا کہا گیا تھا۔
سابق خاتون اول کو 190 ملین پاؤنڈز کی انکوائری میں مکمل کیس ریکارڈ کے ساتھ نیب کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو انکوائری کے حوالے سے 20 سوالات پر مشتمل سوالنامہ بھیجا گیا ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو القادر ٹرسٹ کیس میں 23 مئی تک حفاظتی ضمانت دی گئی تھی۔
سابق اہلیہ نے حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے درخواست پر سماعت کی، اس سے قبل عدالت نے بشریٰ بی بی کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو راولپنڈی آفس میں طلب کیا تھا۔
بشریٰ بی بی کو کیس ریکارڈ اور دیگر متعلقہ دستاویزات کے ساتھ نیب راولپنڈی آفس طلب کیا گیا۔ انہیں بیورو کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے لئے کہا گیا ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ القادر ٹرسٹ کے ٹرسٹی کی حیثیت سے سابق پہلی اہلیہ سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
اس سے قبل نیب کی تین رکنی ٹیم القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو نوٹس دینے کے لیے ان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی تھی۔