میرپور بٹھورو : سندھ میں نئے صوبے بنانے، جاگیردارانہ نظام اور سیلاب متاثرین کی عدم بحالی کے خلاف جاتی چوک پر عوامی تحریک نے احتجاج کیا۔
اس سلسلے میں عوامی تحریک کے مرکزی خزانچی پرویز میمن، مجاہد ملیہو، غلام حسین منگنہر، دریا خان زھر، ساگر پرہیار، عزیز میمن، نواز ڈیٹھو، پرھ مرتضیٰ زھر، ایوب بیاتر، کامریڈ بچل ملاح اور دیگر نے نئی قیادت میں ریلی نکالی۔ صوبہ سندھ میں عوامی تحریک ضلع سجاول کی کال پر سیلاب متاثرین کی بحالی اور سندھ سے غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سندھی ہاری تحریک سندھی طلبہ تحریک اور کثیر تعداد میں کسانوں نے شرکت کی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ میں سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے ضلع سجاول میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت لاکھوں غیر ملکیوں کو سندھ لایا گیا اور سندھیوں کو زمینیں، رہائشیں اور نوکریاں دے کر اقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمران پیپلز پارٹی اقتدار کی خاطر خورشید شاہ کی سربراہی میں کمیٹی بنا کر سندھ میں نیا صوبہ بنانے کی سازش میں ملوث ہے جسے سندھ کے غیرت مند عوام کبھی قبول نہیں کریں گے، سندھ تاریخی وطن ہے۔
سندھ کے کسان مایوسی کا شکار ہیں، مہاجروں کی لاکھوں ایکڑ اراضی سندھ کے کسانوں کو دی جائے، رہنماؤں نے کہا کہ چار ماہ گزرنے کے باوجود سیلاب متاثرین کو بحال نہیں کیا گیا۔ وہ کیمپوں میں کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں اور وہاں معصوم بچے اور خواتین بیماریوں سے مر رہے ہیں لیکن حکمران تماشائی بنے ہوئے ہیں اور جھوٹے بیانات دے کر عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں، متاثرین کی جلد از جلد بحالی کی جائے۔