کریملن نے ابھی تک بدھ کے روز ہونے والے طیارہ حادثے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے جس میں ویگنر کے رہنما یوگینی پریگوژن کی موت کا خدشہ ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے ایک بین الاقوامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حادثے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ماسکو کے قریب طیارے میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہو گئے اور مسافروں میں پرگوژن اور ان کے دائیں ہاتھ کے دیمتری اتکن بھی شامل تھے۔
جو کچھ ہوا اس کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں ہیں، برطانوی دفاعی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ روس کی ایف ایس بی انٹیلی جنس ایجنسی کے ذمہ دار ہونے کا قوی امکان ہے۔
ویگنر کرائے کا گروپ یوکرین میں اس وقت تک بہت سرگرم تھا جب تک کہ پریگوژن نے جون میں قلیل مدتی بغاوت کی قیادت نہیں کی، پیوٹن نے اس وقت اسے “غداری” قرار دیا تھا۔