اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 کو حتمی منظوری کیلئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دیا۔
اس سے قبل پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے وزیر قانون کی جانب سے پیش کردہ بل کو اکثریت سے منظور کیا تھا۔
بل کے حق میں 60 جبکہ مخالفت میں 19 سینیٹرز نے ووٹ دیا، حزب اختلاف کے قانون سازوں نے مجوزہ بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
اس بل کا مقصد چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) کے انفرادی حیثیت میں ازخود نوٹس لینے کے اختیارات کو کم کرنا ہے۔
ایوان نے بل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کی اپوزیشن کی تحریک مسترد کردی، ٹریژری بنچوں نے بل کو فوری طور پر منظور کرنے کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے منظور کرلیا۔
دریں اثناء سینیٹ کے سیکیورٹی عملے نے حکومتی اور اپوزیشن قانون سازوں کے درمیان حفاظتی باڑ لگا دی، اس کے بعد بل کو ووٹنگ کے لئے ایوان میں پیش کیا گیا، یہ بل ایوان میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر اور اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے بولنے کی کوشش کی لیکن انہیں بل پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔