اسلام آباد (ویب ڈیسک): نیاصدارتی انتخاب وزیراعظم کے انتخاب کے فوری بعد ہوگا جس کے نتیجے میں صدر مملکت عارف علوی نئے وزیراعظم سے حلف لینے کے اعزاز سے محروم ہوجائیں گے اور ان کے جانشین کو یہ ذمہ داری ادا کرنا پڑے گی۔نئے منتخب ارکان اسمبلی 26 فروری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے جو کہ افتتاحی سیشن کےلیے مقررہ مہلت سے3 دن قبل ہوگی۔
موجودہ ارکان اسمبلی جو نئی اسمبلی کا حلف اٹھائیں گے وہ اگر صوبائی اسمبلیوں کے ارکان بھی منتخب ہوئے ہیں تو وہ اس کے بعد رکن نہیں رہیں گے۔
اعلیٰ پارلیمانی ذرائع نے انگریزی اخبار کو بتایا ہے کہ سینیٹ کے 53 ارکان ، چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےلیے اور بالآخر صدرپاکستان کےلیے انتخاب کو 8 مارچ تک مکمل کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اگر صدارتی انتخاب ایک ہفتہ پہلےکرالیاجائے تو موجودہ صدر عارف علوی کی جگہ نیا صدر نئے وزیراعظم سے حلف لے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جونہی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کےارکان حلف اٹھا لیں گے وہ ارکان سینیٹ کے انتخاب کےلیے اور پھر صدارتی انتخاب کےلیے ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔
ذرائع نے اس کا شیڈول دیتے ہوئے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کو 18 فروری تک اپنے اخراجات کی تفصیلات جمع کراناہوں گی اور منتخب ارکان کے متعلق اعلامیہ 22 فروری تک جاری کر دیاجائےگا۔
یہاں اس امرکا تذکرہ ضروری ہے کہ صدرعارف علوی نے خرابی صحت کے عذر کے تحت وزیراعظم شہبازشریف سے 14 اگست 2022 کو حلف لینے سے انکار کر دیا تھا اور یہ ذمہ داری چیئرمین سینیٹ نے نبھائی تھی۔
ذرائع نے یہ بھی یاددلایا کہ نگراں وزیراعظم اورکابینہ کے ارکان نئے وزیراعظم کی حلف برداری تک اپنے متعلقہ عہدوں پر موجود رہیں گے۔