پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) خیبر پختونخوا (کے پی) میں پیپلز پارٹی کو نظر انداز کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف سے بار بار ناخوش ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم سے کے پی میں اپنے اہم اتحادی کو نظر انداز کرنے اور مرکز میں مخلوط حکومت کی ایک اور اتحادی جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ایف) کو زیادہ اہمیت دینے کی شکایت کی ہے۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی نے جے یو آئی (ف) کی درخواست پر وزیراعظم شہباز شریف کے ڈی آئی خان کے دورے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور منگلالہ ڈیم کے دورے کے دوران پیپلز پارٹی کو نظر انداز کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس معاملے کو وزیر اعظم کے سامنے اٹھائیں گے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کا وفد آج بلاول ہاؤس کا دورہ کرے گا جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی لیگل ٹیم کو اس معاملے پر تیاری کے ساتھ بلاول ہاؤس مدعو کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما وفاقی حکومت کے سات رکنی وفد سے ملاقات سے قبل مشاورتی اجلاس منعقد کریں گے۔