پولینڈ کے وزیر داخلہ نے پیر کے روز کہا کہ پولینڈ نے دو روسی شہریوں کو حراست میں لیا ہے جو مبینہ طور پر پولینڈ کے دو بڑے شہروں وارسا اور کراکو میں “ویگنر گروپ کے پروپیگنڈا مواد” تقسیم کر رہے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ماریوس کمنسکی نے حراست میں لیے گئے افراد کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر ایکس پر کہا کہ دونوں پر الزام لگایا گیا تھا۔
پولینڈ نے بیلاروس کے ہمسایہ ملک بیلاروس میں تعینات کرائے کے گروپ کی جانب سے ممکنہ اشتعال انگیزی کے خلاف انتباہ جاری کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر 10،000 اضافی فوجی تعینات کرکے جواب دے گا۔
پولینڈ کے ذرائع ابلاغ نے گزشتہ ہفتے ویگنر لوگو والے اسٹیکرز اور انگریزی میں تحریروں کے ساتھ ساتھ کیو آر کوڈکو ایک روسی ویب سائٹ پر ری ڈائریکٹ کرنے کے بارے میں رپورٹ کیا تھا جس پر لکھا تھا کہ ہم یہاں ہیں، ہمارے ساتھ شامل ہوں۔
مقامی میڈیا کے مطابق کراکو اور وارسا کے رہائشیوں کی جانب سے پولیس کو ان اسٹیکرز کی اطلاع دی گئی۔
تاہم وزارت داخلہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ گرفتاریاں اسٹیکرز کی تقسیم کے سلسلے میں کی گئی ہیں یا نہیں۔