وزیراعظم شہباز شریف نے اٹلی میں کشتی حادثے میں دو درجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنے کا نوٹس لیتے ہوئے دفتر خارجہ کو جلد از جلد حقائق جاننے کی ہدایت کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اٹلی میں کشتی حادثے میں دو درجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنے کی اطلاعات انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہیں۔
انہوں نے دفتر خارجہ سے کہا ہے کہ جلد از جلد حقائق کا پتہ لگایا جائے تاکہ قوم کو اعتماد میں لیا جا سکے۔
ایک روز قبل اٹلی کے جنوبی علاقے کالابریا کے قریب طوفانی سمندر میں کشتی ڈوبنے سے 28 پاکستانیوں سمیت کم از کم 59 تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔
ساحلی شہر کروٹون کے میئر ونسنزو ووس نے اتوار کی سہ پہر ٹی وی چینل اسکائی ٹی جی 24 کو بتایا کہ تصدیق شدہ متاثرین کی تعداد 59 تھی۔
اٹلی کے دارالحکومت روم میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 40 پاکستانی سوار تھے۔
مشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں نے 28 پاکستانیوں کی لاشیں سمندر سے نکالی ہیں تاہم مزید 12 شہری اب بھی لاپتہ ہیں۔
پاکستانی حکام کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے اطالوی حکام، رضاکاروں اور میری ٹائم ایجنسیوں سے رابطے میں ہیں۔
سفارت خانے نے مزید کہا کہ وہ کالابریا کے علاقے میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ بھی رابطے میں ہے اور انہیں افسوسناک واقعے کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ اٹلی کے ساحل پر ڈوبنے والے بحری جہاز میں پاکستانیوں کی ممکنہ موجودگی کی اطلاعات پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔