وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں، عالمی بینک کے پاس معاہدے کو منظوری نہ دینے کا کوئی بہانہ نہیں ہے۔
شاہدرہ این فائیو کو عبور کرنے والی امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ پر 6 لین اوور ہیڈ برج پر تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف سے ٹوٹا ہوا معاہدہ ملا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قرضے کے معاہدے کے لیے عالمی قرض دہندگان کی شرائط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ان شرائط کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
انہوں نے چین سمیت دوست ممالک سے دوطرفہ مالی مدد بھی طلب کی، جنہوں نے پاکستان کے مسائل کو تسلیم کیا اور 2 ارب ڈالر کے قرضے کو واپس کرنے کے علاوہ پاکستان کی جانب سے ادا کیے گئے پچھلے قرضوں کی رقم واپس کردی۔
وزیراعظم نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا بھی شکریہ ادا کیا، متحدہ عرب امارات نے 3 ارب ڈالر قرض کا وعدہ کیا تھا۔
انہوں نے اس سلسلے میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف عاصم منیر کی کاوشوں کو سراہا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی۔
سابق حکمران جماعت پی ٹی آئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے دور میں ترقیاتی منصوبے روکے گئے تھے۔
موجودہ حکومت کی مفت آٹے کی اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ خطرناک ہے لیکن اس سے عوام کو ریلیف ملا، پنجاب میں 80 سے 100 ملین افراد اس اسکیم سے مستفید ہو رہے ہیں۔
اورنج لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری اورنج لائن دہلی اورنج لائن سے بہتر ہے، عدالت نے منصوبے کو کلین چٹ دے دی۔