شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ میری ہدایت پر حکومت نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو پٹیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کو ریفرنس کی آڑ میں ہراسانی اور ہتک عزت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس حقیقی نہیں بلکہ عمران نیازی کی جانب سے ایک انصاف پسند جج کے خلاف انتقامی اقدام ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نے اپنے آئینی اختیارات کا غلط استعمال کیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عدلیہ پر حملے میں اہم کردار ادا کیا۔
On my direction, the government has decided to withdraw the Curative Review Petition against senior most Judge of the Supreme Court, Justice Qazi Faez Isa. The Curative Review was based on ill-will & meant to harass & intimidate the honourable Judge at the behest of Imran Niazi.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) March 30, 2023
انہوں نے مزید کہا پاکستان بار کونسل (پی بی سی) سمیت قانونی برادری نے بھی اس ریفرنس کی مخالفت کی۔
2021 میں پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت نے اسی سال 26 اپریل کو جاری کردہ جسٹس قاضی فائز کی نظر ثانی درخواستوں کے اکثریتی حکم کو چیلنج کرتے ہوئے کیوریٹیو ریویو پٹیشن دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے اس درخواست کو واپس کر دیا، جس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ درخواست خامیوں اور توہین آمیز زبان پر مشتمل ہے، اور اس لیے ناقابل برداشت ہے۔