سندھ حکومت نے خواتین کے لیے پنک بس سروس کے لیے خواتین ڈرائیورز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد سفر کے دوران خواتین میں تحفظ اور سہولت کا احساس بڑھانا ہے۔
یہ فیصلہ سندھ کے وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کی زیر صدارت کراچی میں سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے دسویں بورڈ اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کی اہمیت پر زور دیا گیا اور نئی تعینات ہونے والی خواتین ڈرائیوروں کے لئے ایک جامع تربیتی پروگرام شروع کرنے کا عزم کیا گیا۔
یہ تربیت انہیں گلابی بسوں کو موثر طریقے سے سنبھالنے اور خواتین مسافروں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ضروری مہارت اور علم سے لیس کرے گی۔
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن کے مطابق پنک بس سروس کا پہلا روٹ ماڈل کالونی کو ٹاور سے منسلک کرے گا اور مستقبل قریب میں اسے روٹ 4، 5، 6 اور 7 تک توسیع دینے کا منصوبہ ہے۔
یہ سروس دفتری اوقات کے دوران ہر 20 منٹ اور اس کے بعد ہر گھنٹے میں چلائی جائے گی، اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ خواتین کو دن کے وقت سے قطع نظر قابل اعتماد اور آسان نقل و حمل کے اختیارات حاصل ہوں۔
سندھ حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے زیر انتظام کراچی میں پنک بس سروس کا افتتاح یکم فروری کو کیا گیا تھا۔
افتتاحی تقریب کے دوران صوبائی وزیر شرجیل میمن نے خواتین کو افرادی قوت میں حصہ لینے اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
گلابی بس سروس کا کرایہ 50 روپے مقرر کیا گیا ہے۔
مزید برآں، یہ سروس جسمانی طور پر معذور افراد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے، ہر بس پر دو مخصوص جگہیں دستیاب ہیں، جو مفت پیش کی جاتی ہیں. اس کے علاوہ پانچ سال سے کم عمر کے بچے بھی گلابی بسوں میں مفت سفر سے لطف اندوز ہوں گے۔
ہر بس میں 24 خواتین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور رش کے اوقات میں 36 کھڑے مسافروں کی اضافی گنجائش ہے۔