(ویب ڈیسک): اپنی آبائی زمینوں پر واپسی کے منتظر فلسطینی آج یوم النکبہ منارہے ہیں۔ دنیا بھر میں موجود فلسطینی 15 مئی کو یوم النکبہ مناتے ہیں اور اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنے کے حق کا مطالبہ کرتے ہیں۔
رواں سال بھی مغربی کنارے سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور دنیا بھر میں موجود فلسطینیوں نے یوم النکبہ کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے کیے۔
مغربی کنارے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینی ہر سال یوم النکبہ پر جلوس کی صورت میں ان دیہاتوں اور قصبوں کا دورہ کرتے ہیں جہاں سے ان کے اجداد کو 1948 میں بے اسرائیل کے قیام کے ساتھ جبراً بے دخل کردیا کیا تھا۔
فلسطینی اس بے دخلی کو ایک ’بڑے المیے‘ سے تعبیر کرتے ہیں اور عربی زبان میں ’نکبہ‘ کے معنی بھی یہی ہیں۔
اسرائیل کے قیام کے ساتھ ہی فلسطینی علاقوں سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا عمل شروع ہوا اور 1949 تک فلسطین کی 19 لاکھ آبادی میں سے ساڑھے 7 لاکھ آبادی کو ان کے گھروں اور زمینوں سے جبری طور پر بے دخل کردیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اس دوران صہیونی افواج نے تاریخی فلسطین کے ایک بڑے علاقے پر قبضہ کرلیا اور قابض افواج نے 500 سے زائد دیہاتوں اور قصبوں کو تباہ کردیا اور بڑے پیمانے پر قتل عام کیا جس میں تقریباً 15 ہزار فلسطینی جاں بحق ہوئے۔