سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی سیاسی جماعت قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پارٹی سے نکالے جانے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے سیاسی مستقبل کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے جھنڈے تلے اپنا سیاسی کیریئر جاری نہیں رکھ سکتے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کی پہلی ترجیح اپنی سیاسی جماعت کا قیام ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس مقصد کے لئے سیاسی ساتھیوں کے ساتھ مشاورت جاری ہے اور دستاویزات پر بھی کام جاری ہے۔
پرویز خٹک نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 35 ایم پی ایز اور 10 ایم این ایز کی حمایت حاصل ہے۔
سابق وزیر دفاع نے کہا کہ اگر نئی سیاسی جماعت کی تشکیل ممکن نہیں ہے تو میں کسی بھی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر سکتا ہوں۔
مزید برآں، پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے بارے میں کسی بھی منفی بیان سے خود کو دور رکھا جو مبینہ طور پر ان سے منسوب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف مجھ سے منسوب بیانات سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے، وہ کل بھی سابق وزیر اعظم کا احترام کرتے تھے اور آج بھی کرتے ہیں۔