لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی رہنما پرویزالٰہی کی گرفتاری روکنے کی درخواست مسترد کردی۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ درخواست اس وقت کی تھی جب لاہور ہائی کورٹ نے ان کے بیٹے راسخ الٰہی کی جانب سے ان کے گھر پر پولیس کارروائی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی تھی۔
سماعت کے دوران جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے آئی جی پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھی نوٹسز جاری کیے۔
عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی۔
لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دو روز قبل پولیس نے گجرات میں الٰہی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔
گجرات میں سابق وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کنجاہ ہاؤس پر پولیس نے مختصر عرصے کے لیے چھاپہ مارا تھا، جس میں اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ نے ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔
جمعے کی شب چھاپے کے دوران اینٹی کرپشن اور پولیس اہلکاروں نے بکتر بند گاڑی کا استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی صدر کی گلبرگ رہائش گاہ کے مین گیٹ کو توڑا اور گھر سے 19 افراد کو گرفتار کیا جن میں زیادہ تر ان کے ملازمین تھے۔
رات گئے چھاپے کے دوران پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں سابق وزیر اعلی پر دہشت گردی کے الزامات کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
وفاقی حکومت نے پولیس کے چھاپے سے خود کو دور رکھا تھا اور اس اقدام کے لئے صوبائی حکام کو حراست میں لیا تھا۔