پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الٰہی کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے حوالے کردیا گیا۔
اے سی ای کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے ایک روز بعد الٰہی کو آج ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ وفاقی جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) حملہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے انہیں ضمانت مل گئی تھی۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ نے اے سی ای کی پی ٹی آئی صدر کے ریمانڈ کی درخواست منظور کرلی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 20 ہزار روپے کے مچلکے پر الٰہی کی ضمانت منظور کی تھی جو الٰہی کی قانونی ٹیم ادا کرنے میں ناکام رہی۔
اے سی ای حکام کے مطابق ان کے خلاف بدعنوانی کے چار مقدمات ہیں۔
پنجاب اے سی ای نے سابق وزیراعلیٰ کو ہفتہ کے روز اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔
اے سی ای کے مطابق، الٰہی کو ان کے خلاف دائر بدعنوانی کے چار مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں ہفتہ کی شام لاہور میں اے سی ای ہیڈ کوارٹر لے جایا گیا۔
اے سی ای پنجاب کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کو لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس کے سلسلے میں راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔