لاہور: اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے خلاف ایک اور مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق پرویز الٰہی کے خلاف ماسٹر پلان 2050 میں بے ضابطگیوں اور کرپشن کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ماسٹر پلان میں قصور کی زرعی اراضی کو غیر قانونی طور پر کمرشل اراضی میں تبدیل کیا گیا۔ پی ٹی آئی صدر کے خلاف اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ لاہور ریجن اے میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق کوٹلہ رائے ابوبکر کی زمین پرویز الٰہی کے بیٹے کی ملکیت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین ایل ڈی اے نے چوہدری مونس الٰہی کے کہنے پر جعلی اراضی کے نقشے پر دستخط کیے، غیر ملکی کمپنی کے ساتھ اسٹیج 5 پر ماسٹر پلان کی منظوری غیر قانونی طور پر دی گئی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی بازیابی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ پرویز الٰہی کی اہلیہ نے شوہر کی بازیابی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو غیر موثر قرار دے کر چیلنج کیا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اس وقت اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں جو 3 ستمبر کو دہشت گردی کی ایک عدالت میں ان کے خلاف درج ہے، انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے مینٹیننس پبلک آرڈر کے تحت ان کی نظر بندی معطل کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیے جانے کے فورا بعد گرفتار کیا گیا تھا۔