قومی احتساب بیورو (نیب) نے پی ٹی آئی کے صدر چودھری پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی کے گرد گھیرا تنگ کر لیا ہے۔
بیورو نے ملک بھر کے اداروں سے دونوں رہنماؤں کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔
نیب نے پرویز الٰہی اور مونس کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز اور ایکسائز افسران کو خط لکھ دیا ہے۔
طلب کیے گئے ریکارڈ میں الٰہی، ان کی اہلیہ، بیٹوں مونس اور راسخ اور ان کے اہل خانہ کے نام پر رجسٹرڈ جائیدادوں اور گاڑیوں کی تفصیلات شامل ہیں۔
پرویز الٰہی کی بیٹی اور بہو کے نام پر موجود اثاثوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے، نیب نے مونس الٰہی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری بھی شروع کردی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے پرویز الٰہی کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا۔
عدالت نے فائل واپس برانچ کو بھیج دی، جج نے موقف اختیار کیا کہ وہ پرویز الٰہی کے وکیل رہ چکے ہیں اور مجسٹریٹ سے ناراضگی کا اظہار کیا کہ سابق وزیراعلیٰ کے مقدمات ان کے سامنے کیوں طے کیے جاتے ہیں۔
جسٹس حیدر نے پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ کی درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی صدر کی اہلیہ نے ان کی نظر بندی کے احکامات کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔