دوسری بار دوبارہ گرفتار ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو آج ضلعی عدالتوں میں ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
پرویز الٰہی کو دو معاملوں میں بری کیے جانے کے بعد ہفتہ کے روز دوسری بار دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے الٰہی کو دوبارہ گرفتار کر کے اپنے ہیڈ کوارٹر میں رکھا۔
اینٹی کرپشن حکام مبینہ طور پر عدالت سے سابق وزیراعلیٰ کے ریمانڈ کی درخواست کریں گے۔
اس بار انہیں پنجاب اسمبلی میں مبینہ طور پر ‘غیر قانونی بھرتیاں’ کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 میں 12 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔
ترجمان نے دعویٰ کیا کہ پنجاب اسمبلی میں ناکام امیدواروں کو ان کے ریکارڈ کو تبدیل کرکے بھرتی کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھرتیوں کے عمل میں ہیرا پھیری کے لیے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات حاصل کی گئیں، اینٹی کرپشن انکوائری کے دوران پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیاں ثابت ہوئیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھرتیوں میں کرپشن کے واضح شواہد موجود ہیں۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو کرپشن کیس میں بری کر دیا ہے، سینئر سول جج محمد افضل نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
جمعہ کے روز ایک حیرت انگیز موڑ میں پی ٹی آئی کے صدر نے خود کو ایک بار پھر اس وقت سرخیوں میں پایا جب عدالت سے بری ہونے کے کچھ ہی دیر بعد بدعنوانی کے ایک اور کیس میں ان کی گرفتاری کی خبر سامنے آئی۔