پیمرا نے ہائی اور سپریم کورٹ کے موجودہ ججوں کے طرز عمل سے متعلق کسی بھی مواد کو الیکٹرانک میڈیا پر فوری طور پر نشر کرنے اور دوبارہ نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے خبردار کیا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف مواد نشر کرنے کے خلاف سابقہ ہدایات کے باوجود سیٹلائٹ ٹی وی چینلز توہین آمیز الزامات نشر کر رہے ہیں اور ججوں کے خلاف بدنامی کی مہم چلا رہے ہیں۔
عدالت نے آئین کے آرٹیکل 68 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ججوں کے طرز عمل یا اعلیٰ عدلیہ کے خلاف اتھارٹی کے قوانین اور فیصلوں کی خلاف ورزی کرنے والا کوئی بھی مواد نشر کرنے پر سختی سے پابندی ہے۔
پیمرا نے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو وقت میں تاخیر کا موثر طریقہ کار اور غیر جانبدار ادارتی بورڈ قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 30 کے تحت عوامی مفاد میں شوکاز نوٹس کے بغیر لائسنس معطل کیا جا سکتا ہے۔
یہ فیصلہ فروری میں سوشل میڈیا پر آڈیو لیک ہونے کے بعد آیا ہے، جس کا تعلق مبینہ طور پر سپریم کورٹ کے جج سے ہے۔