موسم کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے بروقت الرٹ جاری کرتے ہوئے لاہور سمیت پنجاب کے شہریوں کو 23 سے 29 جولائی تک موسلا دھار بارشوں کے امکان سے خبردار کیا ہے۔
اس پیشگوئی کے ساتھ ساتھ حکام نے پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کی وجہ سے درمیانے سے بلند سطح کے سیلاب آسکتے ہیں۔
اسلام آباد، راولپنڈی، مری، لاہور، اٹک، چکوال اور جہلم میں موسلادھار بارشوں سے متاثر ہونے کا امکان ہے، اس دوران ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
مسلسل بارشوں کے نتیجے میں پنجاب کے دریائے چناب اور راوی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
پی ڈی ایم اے حکام نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے علاقے میں درمیانے سے بلند سطح کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات نے کئی دیگر علاقوں کے لیے بھی الرٹ جاری کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد، پوٹھوہار، پنجاب، شمال مشرقی اور جنوبی بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق کشمیر، شمال مشرقی پنجاب، پوٹھوہار، اسلام آباد، بالائی خیبر پختونخوا، شمال مشرقی اور جنوبی بلوچستان اور سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
مانسہرہ اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے، مسلسل بارشوں کے نتیجے میں وادی کاغان اور وادی سران میں ندی نالوں میں طغیانی آ رہی ہے جس سے ان علاقوں میں ممکنہ سیلاب کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔
وادی نیلم میں بھی صورتحال اتنی ہی مشکل ہے جہاں وقفے وقفے سے بارش کی وجہ سے نیلم ہائی وے بند ہوگئی ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے دنجار، لوات اور داوڑیان سمیت کئی علاقوں کا باقی علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
تاہم، حکام فعال طور پر بحالی کی کوششوں میں مصروف ہیں، بند سڑکوں کو دوبارہ کھولنے اور الگ تھلگ علاقوں کو دوبارہ جوڑنے کے لئے انتھک کام کر رہے ہیں.
این ڈی ایم اے کے تازہ ترین بیان کے مطابق متعدد علاقوں میں خاص طور پر شمالی پنجاب اور جنوبی خیبر پختونخوا میں موسمی نالوں میں اچانک سیلاب اور سیلاب کا خطرہ ہے۔
مزید برآں، ان علاقوں میں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے ان کے کناروں پر رہنے والی برادریوں کے لئے اضافی خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔
سندھ میں بھی صورتحال تشویشناک ہے، مسلسل بارشوں کے باعث سیلاب کا خدشہ ہے۔
دارالحکومت اسلام آباد اور ہمسایہ شہر راولپنڈی کو شہری سیلاب کا خطرہ ہے جس سے روزمرہ زندگی متاثر ہوسکتی ہے اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
این ڈی ایم اے نے نالہ لئی میں ممکنہ سیلاب کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
اس آفت کے پیش نظر این ڈی ایم اے نے جان و مال کے تحفظ کے لیے متعدد ہدایات جاری کی ہیں۔
عوام پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ موسم کی تازہ ترین معلومات سے باخبر رہیں اور حکام کی جانب سے فراہم کردہ حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔