پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے امریکا میں بغیر اجازت کھیلنے والے کرکٹرز کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
پاکستان کے متعدد کرکٹرز اس وقت اپنے مستقبل کے کیریئر کے لیے امریکہ کا رخ کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بہت سارے کھلاڑی وہاں کھیلنے گئے۔
پی سی بی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں جس میں کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگز میں شرکت سے قبل این او سی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق 15 سے زائد پاکستانی کھلاڑیوں نے امریکا میں کرکٹ سرگرمیوں میں حصہ لینے سے قبل پی سی بی سے باضابطہ اجازت لینے سے گریز کیا۔
پروٹوکول کی اس خلاف ورزی کے جواب میں بورڈ نے ان کھلاڑیوں کو شوکاز نوٹس جاری کرکے کارروائی کی ہے۔
کچھ کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے امریکی شہریت حاصل کر لی ہے، جس کی وجہ سے این او سی کی ضرورت کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
تاہم جب پاکستان کرکٹ حکام نے ان کی شہریت کی حیثیت کی حمایت میں ثبوت فراہم کرنے اور مستقبل میں قومی ٹیم یا ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کے لئے ان کی عدم دستیابی کا باضابطہ اعلان کرنے کے لئے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ حالیہ ہیوسٹن اوپن ٹورنامنٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ صہیب مقصود، ارشد اقبال، آریش علی، حسین طلعت، علی شفیق، عماد بٹ، عثمان شنواری، عمید آصف، ذیشان اشرف، سیف بدر، مختار احمد اور نعمان انور کو پی سی بی سے کوئی این او سی نہیں ملا۔
اسی طرح جاری مائنر لیگ کے شرکاء جن میں سلمان ارشد، مصدق احمد، عمران خان جونیئر، علی ناصر اور حسین طلعت شامل ہیں، نے بھی ضروری اجازت حاصل نہیں کی۔
واضح رہے کہ فواد عالم، حسن خان، آصف محمود، میر حمزہ، شرجیل خان اور انور علی نے بورڈ سے این او سی حاصل کر رکھا ہے۔
اس سے قبل پی سی بی نے غیر ملکی لیگز میں شرکت سے قبل این او سی حاصل کرنے کے لیے 10 ہزار ڈالر کی شرط عائد کی تھی۔
تاہم یہ رقم کھلاڑیوں کی جانب سے نہیں بلکہ ان کی ٹیم کی جانب سے دی جاتی ہے۔ اگر کسی ٹیم کو ایک بار کھلاڑیوں کو اجازت دی جاتی ہے اور پھر وہ دوسرے پاکستانی کھلاڑی کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں تو انہیں اضافی 10 ہزار ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔