پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں اور کھیل سے وابستگی کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے معاوضوں میں نمایاں اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے کرکٹ پاکستان کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ بورڈ کرکٹرز کے لیے اپنے خزانے کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے کیونکہ ان کے خیال میں بورڈ کرکٹرز کی وجہ سے چلتا ہے۔
کپتان بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی سمیت تینوں فارمیٹ کے ٹاپ کرکٹرز کو ماہانہ 45 لاکھ روپے کی انعامی رقم کی پیشکش کی گئی ہے۔
یہ گزشتہ کنٹریکٹ کے مقابلے میں کافی اضافہ ہے، جہاں ریڈ بال کھلاڑیوں کو 1.1 ملین روپے ماہانہ مل رہے تھے، اور وائٹ بال کھلاڑیوں کو 0.95 ملین روپے مل رہے تھے۔
مزید برآں پی سی بی نے کھلاڑیوں کے مطالبات کو مدنظر رکھا ہے اور دیگر کیٹیگریز میں بھی معاوضہ بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
بورڈ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کرکٹرز کو ان کی صلاحیتوں اور کاوشوں کے لئے اچھی طرح سے انعام دیا جائے، جس سے قومی ٹیم کے لئے کارکردگی اور لگن میں اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ پی سی بی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی لیگز میں شرکت کے لیے مزید لچک بھی دے رہا ہے۔ اے کیٹیگری کے کرکٹرز کو ہر سال ایک ٹی 20 لیگ میں شامل ہونے کی اجازت ہوگی جبکہ بی کیٹیگری کے کرکٹرز سالانہ دو لیگز میں حصہ لے سکیں گے۔ کیٹیگری سی کے کرکٹرز کو سال انہ تین لیگز میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔
اگرچہ آئی سی سی یا پی سی بی کے معاہدوں سے آمدنی کی تقسیم کا مطالبہ قبول نہیں کیا گیا تھا لیکن بورڈ کھلاڑیوں کو تین سال کے کنٹریکٹ کی پیشکش کرکے استحکام قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس اقدام کا مقصد سالانہ تجدید کے دوران پیدا ہونے والے کسی بھی ممکنہ تنازعات سے بچنا ہے ، جس سے کھلاڑیوں اور پی سی بی دونوں کو کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت ملے گی۔
اس مخصوص فارمیٹ میں کھلاڑیوں کے جوش و خروش اور مصروفیت کو برقرار رکھنے کے لئے ٹیسٹ میچ فیس میں قابل ذکر اضافہ نافذ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
حکام اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ آئی پی ایل (انڈین پریمیئر لیگ) میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز دنیا کے دیگر ٹاپ اسٹارز کی طرح کمائی نہیں کر پا رہے۔
ہو سکتا ہے کہ 100 فیصد استثنیٰ ممکن نہ ہو، لیکن بورڈ چاہتا ہے کہ انہیں خاطر خواہ رقم فراہم کی جائے جس سے مالی راحت ملے۔
کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ مصباح الحق کھلاڑیوں کے ساتھ سرگرمی سے رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی مثبت پیش رفت ہوگی۔