رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 32.65 فیصد کم ہو کر 17.13 ارب ڈالر رہ گیا کیونکہ غیر ضروری اشیاء اور دیگر مصنوعات کی درآمدات میں پانچویں سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
مالی سال 2022 میں یہ شارٹ فال 25.44 ارب ڈالر تھا۔ جولائی تا دسمبر 2015ء کے دوران درآمدات 22.63 فیصد کم ہو کر 31.38 ارب ڈالر رہ گئیں۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے مطابق برآمدات 5.79 فیصد کمی کے ساتھ 14.25 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 15.125 ارب ڈالر تھیں۔
دسمبر 2021 میں برآمدات 16.64 فیصد کم ہو کر 2.3 ارب ڈالر رہیں جو دسمبر 2021 میں 2.76 ارب ڈالر تھیں جبکہ درآمدات 31.9 فیصد کم ہو کر 7.58 ارب ڈالر سے کم ہو کر 5.16 ارب ڈالر رہ گئیں۔ اس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 40.7 فیصد کم ہو کر 2.86 ارب ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال 4.82 ارب ڈالر تھا۔
دسمبر 2022ء کی برآمدات نومبر کے 2.39 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3.64 فیصد کم ہوئیں۔ اسی طرح درآمدات نومبر کے 5.18 ارب ڈالر کے مقابلے میں 0.4 فیصد کم ہوئیں۔
چھ ماہ کی اوسط برآمدات 2.37 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی ماہانہ اوسط 2.65 ارب ڈالر تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت پیچھے رہ سکتی ہے، یہاں تک کہ مالی سال 23 تک گزشتہ سال کی مجموعی برآمدات 31.79 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔