پاکستان کے ایک سینئر فوجی افسر نے لندن ہائی کورٹ میں برطانیہ میں مقیم یوٹیوبر اور سابق فوجی افسر عادل راجہ کے خلاف ہتک عزت اور ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
عادل راجہ نے جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف انتخابات میں دھاندلی، ہارس ٹریڈنگ اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں کرنے کا الزام عائد کیا۔
پاکستان کے حاضر سروس فوجی افسر نے یوٹیوب اور ٹوئٹر پوسٹس پر میجر (ر) راجہ کے خلاف ہتک عزت کا غیر معمولی مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
عادل راجہ نے 14 جون 2022 کو حاضر سروس فوجی بریگیڈ کے خلاف اپنی مہم کا آغاز اس وقت کیا تھا جب انہوں نے ایک ٹویٹ میں ایک پاکستانی افسر پر پنجاب کے ضمنی انتخابات فکسکرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
وکلا نے برطانوی ہائی کورٹ کو بتایا کہ میجر ریٹائرڈ راجہ کے الزامات سے ان کے موکل کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
میجر (ریٹائرڈ) راجہ نے انکشاف کیا کہ ایک موجودہ بریگیڈیئر نے ان پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
مدعا علیہ میجر (ر) راجہ عادل نے بھی مختلف نیوز چینلز پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک حاضر سروس فوجی افسر نے ان کے خلاف لندن ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
وکیلوں نے برطانوی ہائی کورٹ کو بتایا کہ میجر (ر) راجہ نے “دعویدار کے خلاف ایک پرعزم اور بھرپور سوشل میڈیا مہم چلائی، بہت سے ٹویٹس اور ویڈیوز شائع کیں، جن میں سے بہت سے دعویدار کی سنگین ہتک آمیز ہیں، اور ان سب نے اپنے مواد، لہجے اور فریکوئنسی کی وجہ سے دعویدار کو سنگین نقصان پہنچایا ہے۔