وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا لیکن انہوں نے اعتراف کیا کہ معیشت “سخت پوزیشن” میں ہے۔
اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کا خوشحال مستقبل ہے اور اس کی معیشت میں “لچک” ہے۔ تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک کو ایک ایسے مقام پر لایا گیا ہے جہاں ایسا نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے عہدہ سنبھالے ہوئے تین ماہ ہو چکے ہیں اور ہم ہر روز سنتے ہیں کہ ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے۔ ڈیفالٹ کیسے ہوگا؟ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہوجائے گا۔
اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان زندہ رہے گا اور خود کو سنبھال رہا ہے لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ معیشت “سخت پوزیشن” میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2016 میں جو 24 ارب ڈالر کے ذخائر چھوڑے تھے وہ ملک کے پاس نہیں ہیں لیکن یہ ان کا قصور نہیں تھا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ غلطی نظام میں ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ پاکستان آگے بڑھے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ملک میں بانڈز کی ادائیگیاں قریب آئیں تو ‘بیان بازی’ شروع کردی گئی کہ پاکستان اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانڈز کی ادائیگی کے باوجود “جعلی دانشور” دعویٰ کرتے رہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ افواہیں انہی لوگوں نے شروع کیں جنہوں نے پاکستان کو اس مقام تک پہنچایا۔
”ہوش میں رہو، ان کی بات مت سنو۔ ایسی معلومات پھیلائیں جو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ میں کسی پر بھی ثابت کر سکتا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اوچھی سیاست اور مقاصد کے لیے ملک کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔