20 اراکین قومی اسمبلی کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے 22 اراکین قومی اسمبلی کو ایوان میں بھیجے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے ممکنہ طور پر اعتماد کا ووٹ لینے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف نے اپنی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے اپنے منحرف اراکین قومی اسمبلی کو سیاسی طور پر غیرموثر کرنے کیلئے آئینی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے 20 اراکین قومی اسمبلی کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے 22 اراکین قومی اسمبلی کو ایوان میں بھیجے جانے کا امکان ہے۔
پارلیمانی پارٹی کی 20 اراکین کے مقابلے میں 22 اراکین کی اکثریت اعتماد کا ووٹ لینے کے عمل میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرے گی اور پارٹی اکثریت کی خلاف ورزی کرنے پر منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف انحراف کی شق کے تحت انہیں نااہل کرنے کیلئے آئینی طور پر کارروائی شروع کی جائے گی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے لیا، اب ہم وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیسٹ کریں گے، انہیں اعتماد کا ووٹ لینا ہو گا۔دوسری جانب عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگران حکومت قائم کرنے کیلئے دوبارہ سے قومی اسمبلی میں جانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔