قوم آج یوم پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے اور اس کی ترقی، خوشحالی اور مضبوط دفاع کو یقینی بنانے کے تجدید عہد کے ساتھ منا رہی ہے۔
یہ دن 23 مارچ 1940 کو منظور کی گئی تاریخی قرارداد لاہور کی یاد میں منایا جاتا ہے، جس کے تحت برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لئے ایک علیحدہ وطن کا ایجنڈا طے کیا تھا۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں کی سلامی اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی کے ساتھ ہوا۔
نماز فجر کے بعد مساجد میں ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی اس دن کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے خصوصی پروگرام نشر کریں گے۔
یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سیاسی اور آئینی جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا اور اس کا مستقبل آئین کی روح پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عظیم بلندیوں کو حاصل کرنا چاہتا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا، اپنے آپ کو قومی مقصد سے آراستہ کرنا ہوگا اور اپنے آباؤ اجداد کی وراثت کے مطابق جدوجہد کرنے کا عہد کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قیام یقینی طور پر بیسویں صدی کا معجزہ ہے، وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری کے رکن کی حیثیت سے پاکستان نے انسانیت کو درپیش مسائل کے حل اور عالمی امن کے قیام میں ہمیشہ ایک ذمہ دار قوم کا کردار ادا کیا ہے۔
یوم پاکستان کی آج ہونے والی پریڈ موسمی حالات کے باعث ملتوی کردی گئی ہے، پریڈ، جو صدر ہاؤس میں ہونی تھی، اب 25 مارچ کو ہوگی۔