احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کرکٹ کے سب سے بڑے حریفوں کے درمیان بلاک بسٹر میچ میں بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کی ٹیم بھارت کے خلاف پہلی بار ورلڈ کپ جیتنے کی کوشش کرے گی۔
بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے سخت حریف ہیں اور طویل عرصے سے جاری سیاسی تناؤ کی وجہ سے بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں صرف ایک دوسرے کے خلاف کھیلتے ہیں۔
ان کے درمیان ہونے والی کوئی بھی ملاقات ہمیشہ شائقین کی دلچسپی میں اضافہ کرتی ہے اور براڈکاسٹرز اور اسپانسرز کے لئے دنیا بھر میں لاکھوں افراد اسے دیکھتے ہیں۔
میچ دیکھنے کے لئے بے چین شائقین نے ہوٹلوں کے کمرے ختم ہونے کے بعد شہر کے اسپتال کے وارڈوں میں بستر بھی بک کرائے ہیں۔
ہیلتھ چیک اپ اور نجی اسپتالوں میں رات بھر قیام کے لئے سائن اپ کرکے، رہائش ایک سستا آپشن ثابت ہوا ہے کیونکہ کچھ ہوٹلوں نے قیمتوں میں 10 گنا تک اضافہ کیا ہے۔
احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں دونوں ٹیمیں ناقابل شکست رہیں، جسے بھارتی وزیر اعظم کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک لاکھ 32 ہزار کی گنجائش والے اس اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 15 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار شائقین شرکت کریں گے جبکہ میچ سے قبل کنسرٹ کے لیے بنائے گئے ریمپ اور اسٹیج کی وجہ سے کچھ نشستیں ضائع ہو جائیں گی۔
یہ تعداد دنیا بھر میں کسی بھی کرکٹ میچ کے لئے ایک ریکارڈ ہوسکتی ہے اور 104،859 کے پچھلے اعداد و شمار کو پیچھے چھوڑ سکتی ہے ، جو اسی مقام پر پچھلے سال انڈین پریمیئر لیگ کا فائنل دیکھنے کے لئے نکلا تھا۔
پاکستانی شہری اب بھی اپنے ہندوستانی ویزے کے منتظر ہیں اور صرف مٹھی بھر پاکستانی شائقین، جن کے پاس برطانوی اور امریکی پاسپورٹ ہیں، میچ دیکھنے کے لئے آئے ہیں۔
ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اشارہ دیا ہے کہ ہفتہ کو احمد آباد میں بارش کے کوئی آثار نہیں ہیں، آئی ایم ڈی کے مطابق آسمان صاف رہے گا اور بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف 345 رنز کے ہدف کے تعاقب کے بعد یہ پاکستان کا پہلا میچ ہے جس میں وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ناقابل شکست 131 اور عبداللہ شفیق نے 113 رنز بنائے۔
رضوان نے حیدرآباد میں مین آف دی میچ کے بعد کہا کہ اب ہمارے پاس مومنٹم ہے، لیکن وہ بھی ایک منصوبہ لے کر آئیں گے، ہم بھی ایک منصوبہ لے کر آئیں گے۔