پاکستان کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف 12 سال بعد ون ڈے سیریز جیت کر سیریز میں 3-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی، تیسرا ون ڈے 26 رنز سے جیت لیا۔
پاکستان نے آخری بار 2011 میں نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی، جب مصباح الحق کی قیادت والی ٹیم نے نیوزی لینڈ میں 3-2 سے کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ پاکستان اب عالمی نمبر ایک ٹیم بننے سے دو جیت دور ہے۔
288 رنز کے ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے شاندار آغاز دیا اور ول ینگ اور ٹام بلنڈل نے پہلی وکٹ کے لیے 83 رنز جوڑے۔
ول ینگ 33 رنز بنا کر رن آؤٹ ہونے پر گرنے والی پہلی وکٹ تھی، محمد وسیم نے ڈیرل مچل کو 21 رنز پر آؤٹ کیا جبکہ ٹام بلنڈل 65 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
مارک چیپمین اور ہینری نکولس بیک ٹو بیک اوورز میں آؤٹ ہونے کی وجہ سے نیوزی لینڈ نے 171 رنز پر پانچ وکٹیں گنوا دیں۔
ایسا لگ رہا تھا کہ نیوزی لینڈ کے لیے میچ ختم ہو گیا ہے لیکن کول میک کونچی نے آخر تک مقابلہ کیا اور اپنے ڈیبیو پر نصف سنچری اسکور کی۔
دوسرے سرے سے بلے باز آؤٹ ہوئے اور کول میک کونچی 64 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
شاہین شاہ، نسیم شاہ اور محمد وسیم جونیئر نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں، جس کی بدولت نیوزی لینڈ کی ٹیم 261 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
گزشتہ تین میچوں میں سنچریاں بنانے والے فخر زمان کی پہلی وکٹ 19 رنز بنا کر گری جبکہ اوپننگ پارٹنرشپ 37 رنز پر قائم رہی۔
بابر اعظم اور امام الحق نے دوسری وکٹ کے لیے سنچری پارٹنرشپ قائم کی، جس کی بدولت بابر اعظم نے آخری 11 ون ڈے اننگز میں آٹھویں نصف سنچری اسکور کی۔
انہیں میٹ ہنری نے 54 رنز پر آؤٹ کیا جبکہ امام الحق بھی ایڈم ملن کی گیند پر صرف 10 رنز سے اپنی سنچری گنوا بیٹھے۔
پانچویں وکٹ کے لیے آغا سلمان اور محمد رضوان نے 54 رنز کی شراکت قائم کی، جس کے نتیجے میں دونوں نے بالترتیب 31 اور 32 رنز بنائے۔
شاداب خان 21 اور محمد نواز 11 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے اور پاکستان نے اننگز کا اختتام 6 وکٹوں کے نقصان پر 287 رنز پر کیا۔