احمد آباد: بھارت اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ 2019 کے میچ کے لئے شائقین کرکٹ کو احمد آباد میں ایک غیر متوقع چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس نے ہائی اسٹیک میچ میں شرکت کو ایک مہنگا معاملہ بنا دیا ہے۔
تاہم، شائقین نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ایک تخلیقی حل تلاش کیا ہے، اب وہ اس تقریب کے دوران رہائش کے لئے موٹیرا کے نریندر مودی اسٹیڈیم کے قریب کے اسپتالوں تک پہنچ رہے ہیں۔
اسپتال حکام نے بتایا ہے کہ کرکٹ شائقین کی جانب سے ان کے اسپتالوں میں ایک یا دو رات قیام کے لیے پوچھ گچھ میں اضافہ ہوا ہے، 3000 روپے سے لے کر 25000 روپے تک کے ان قیاموں میں اکثر کھانا اور ایک جامع طبی معائنہ شامل ہوتا ہے۔
ٹوئن شیئرنگ آپشن ایک مریض اور ایک اٹینڈنٹ کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دیتا ہے، جس سے یہ ہوٹل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا زیادہ سستا متبادل بن جاتا ہے۔
بھوپال کے سنیدھیا ملٹی اسپیشلٹی ہاسپٹل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر پارس شاہ نے وضاحت کی کہ چونکہ یہ ایک اسپتال ہے اس لئے شائقین اپنی صحت کی جانچ کرواتے ہیں جبکہ رہائش پر بھی پیسے کی بچت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر پارس نے کہا، چونکہ یہ ایک اسپتال ہے، اس لیے وہ پورے جسم کا چیک اپ اور رات بھر قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ان کے دونوں مقاصد پورے ہوں، جس سے ان کے قیام اور صحت کی جانچ پر پیسے کی بچت ہو۔
ڈاکٹر نکھل لالہ سمیت اسپتال کے دیگر ڈائریکٹروں نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا ہے اور بتایا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ کی تاریخ 15 اکتوبر کے آس پاس 24-48 گھنٹے کے قیام کے لئے پوچھ گچھ میں اضافہ ہوا ہے۔
ہمیں بھی اپنے اسپتال میں 48-24 گھنٹے رہنے کے بارے میں پوچھ گچھ مل رہی ہے، خاص طور پر 15 اکتوبر کے آس پاس، کیوں کہ ہمارے پاس پورے جسم کا چیک اپ پیکج بھی ہے۔
ڈاکٹر نکھل لال نے کہا کہ اس کی وجہ 15 اکتوبر کو شیڈول ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان کا میچ ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا میچ سب سے زیادہ متوقع مقابلوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے، کیونکہ روایتی حریف شاذ و نادر ہی دو طرفہ سیریز میں حصہ لیتے ہیں، یہ میچ اتوار 15 اکتوبر کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔