پاکستان ایشیا کپ میں اپنے روایتی حریف بھارت کے خلاف ہفتہ کو کینڈی میں ہونے والے میچ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں مین ان گرین نے نیپال کو 238 رنز سے شکست دے دی ہے اور جب تک موسم اور گراؤنڈ کنڈیشنز یا بارش کی وجہ سے میچ کے امکان کی وجہ سے آخری لمحات میں ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہ ہو تب تک اس کے جیتنے والے کمبی نیشن میں کوئی تبدیلی کرنے کا امکان نہیں ہے۔
فخر زمان کی حالیہ مشکلات کے باوجود پاکستان کی جانب سے اپنے باقاعدہ اوپننگ بلے بازوں پر قائم رہنے کا امکان ہے۔
بابر اعظم اپنی عمدہ فارم کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہوں گے جس کا ثبوت نیپال کے خلاف 151 رنز کا شاندار اسکور ہے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان بیٹنگ آرڈر میں چوتھے نمبر پر موجود ہوں گے۔
گزشتہ میچ میں سلمان کی بیٹنگ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے امکان ہے کہ پاکستان آغا سلمان کی جگہ سعود شکیل کو ٹیم میں شامل کرنے پر غور کرسکتا ہے۔
شکیل جیسے بائیں ہاتھ کے بلے باز کو مڈل آرڈر میں شامل کرنے سے ہندوستان کے بائیں ہاتھ کے اسپنرز رویندر جڈیجہ اور کلدیپ یادو کے خطرے کا مقابلہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تاہم بابر اعظم کی کبھی کبھار ناکامیوں کے باوجود اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد برقرار رکھنے کی تاریخ رہی ہے لہٰذا آغا سلمان کے اپنی جگہ برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
نیپال کے خلاف اپنی پہلی ون ڈے سنچری کے بعد افتخار احمد ون ڈے میں پاکستان کی مضبوط کارکردگی میں اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔