نائجر کی جنتا کے حامیوں نے مغربی افریقی طاقتوں کی ممکنہ مداخلت کے خلاف دفاع میں غیر فوجی کردار ادا کرنے کے خواہشمند افراد کی مردم شماری روکنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ایونٹ کے مقررہ وقت سے چند گھنٹے قبل دارالحکومت نیامے کے ایک اسٹیڈیم کے باہر ہزاروں کی تعداد میں نوجوان جمع ہو گئے تھے جو 26 جولائی کو صدر محمد بزوم کی برطرفی کے بعد بین الاقوامی دباؤ کو نظر انداز کرنے والی جنتا کے لیے مضبوط حمایت کی علامت ہے۔
دی موبلائزیشن آف ینگ پیپل فار دی فادر لینڈ نامی اس منصوبے کی شریک آرگنائزر یونسہ ہما کا کہنا تھا کہ ہمارے تمام اعداد و شمار اور تفہیم کے مطابق ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ہم (اس تعداد میں لوگوں کو) متحرک کر سکیں گے۔
ہما نے تماشائیوں کے منتشر ہونے کے بعد اسٹیڈیم میں کہا اس لیے آج ہمارے لیے یہ کام کرنا واقعی مشکل ہے, یہی وجہ ہے کہ ہم نے اس مردم شماری کو روکنے پر مجبور کیا۔
مغربی افریقہ کے اہم علاقائی بلاک اکنامک کمیونٹی آف ویسٹ افریقن اسٹیٹس (ای سی او ڈبلیو اے ایس) نے جمعے کے روز کہا ہے کہ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں تو ممکنہ فوجی مداخلت کے لیے نامعلوم ‘ڈی ڈے منانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
نیامے بھرتی مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ فوج کے لیے رضاکاروں کو شامل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے بلکہ ان لوگوں کی فہرست جمع کرنا چاہتے ہیں جو ای سی او ڈبلیو اے ایس حملوں کی صورت میں اپنی سویلین مہارت یں دینے کے لیے تیار ہیں۔