رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں تخمینے سے تجاوز کرنے کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) دسمبر کے لیے اپنے محصولات کے ہدف میں تقریبا 24 فیصد یا 225 ارب روپے کی کمی کا شکار رہا جس کی وجہ درآمدات میں تیزی سے کمی اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس دہندگان سے سپر ٹیکس کی وصولی میں تاخیر ہے۔
دسمبر میں عبوری محصولات کی وصولی 965 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 740 ارب روپے رہی۔ رجحان میں اس تبدیلی سے ایف بی آر فیلڈ فارمیشن کے لیے مالی سال 23 کی دوسری ششماہی میں بھاری شارٹ فال سے ریکوری کرنا ایک مشکل کام بن جائے گا۔
تاہم دسمبر کی وصولی میں گزشتہ سال کے 600.5 ارب روپے کے مقابلے میں 23.23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جب اگلے چند دنوں میں بک ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی تو کچھ اور ارب روپے حکومت کے خزانے میں آئیں گے۔
دسمبر کی کمی کے نتیجے میں محصولات کی وصولی میں پہلی ششماہی کا شارٹ فال 218 ارب روپے سے بڑھ کر 3.428 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا جبکہ ہدف 3.646 ٹریلین روپے تھا۔