اس موسم بہار میں نیٹ فلکس کے پاس ورڈ شیئرنگ پر کریک ڈاؤن کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نیٹ فلکس کے لئے سائن اپ کیا۔
کمپنی نے جون کا اختتام 238 ملین سے زیادہ صارفین کے ساتھ کیا ، مارچ سے اب تک 5.9 ملین ممبران کا اضافہ ہوا ہے۔
یہ توقع سے کہیں زیادہ تھا اور گزشتہ موسم بہار میں صارفین کے غیر معمولی نقصان کے بعد کمپنی کی جانب سے ترقی کو دوبارہ متحرک کرنے کی کوششوں کے بعد تھا۔
اسے مصنفین اور اداکاروں کی جانب سے امریکہ میں جاری ہڑتالوں سے بھی چیلنجز کا سامنا ہے۔
نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ وہ اس سال توقع سے کم مواد پر خرچ کرے گی کیونکہ یہ چھ دہائیوں میں انڈسٹری کا سب سے بڑا واک آؤٹ ہے، جبکہ باس ٹیڈ سارانڈوس کا کہنا ہے کہ ہمیں اس ہڑتال کو کسی نتیجے تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا، یہ ہڑتال وہ نتیجہ نہیں ہے جو ہم چاہتے تھے، کمپنی ایک “منصفانہ” معاہدے تک پہنچنے کے لئے پرعزم ہے، جس سے صنعت کو مستقبل میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔
نیٹ فلکس وبائی امراض کے بعد سے ترقی میں تیزی سے سست روی کا سامنا کر رہا ہے، کیونکہ مسابقت میں اضافہ ہو رہا ہے، گھرانوں کو بڑھتی ہوئی لاگت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ اس کی کچھ بڑی مارکیٹوں میں سیچوریشن پوائنٹ تک پہنچ گیا ہے۔
گزشتہ سال کی پہلی ششماہی میں اس نے تقریبا 10 لاکھ اکاؤنٹس بند کیے تھے، اگرچہ بعد میں اس نے ان نقصانات کو پورا کیا، لیکن گراوٹ نے کمپنی کو جھٹکا دیا اور اسے اپنی ترقی کے امکانات کو بڑھانے کے لئے جدوجہد کرنے پر مجبور کردیا۔