اسلام آباد: نیپرا کی جانب سے بدھ کو ہونے والی عوامی سماعت کے دوران دکھائی گئی دستاویز کے مطابق کراچی کے شہری ملک کے دیگر حصوں کے صارفین کے مقابلے میں بجلی کے زیادہ نرخ ادا کرنے پر مجبور ہیں۔
نیپرا نے کے الیکٹرک اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 1.8846 روپے فی یونٹ اور 2.336 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواستوں پر عوامی سماعت کی۔
یہ درخواستیں جون 2023 کے ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) سے متعلق تھیں۔
سماعت کے دوران دکھائی گئی دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے پیدا کی جانے والی بجلی جون 2023 میں بیرونی ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کے مقابلے میں تقریبا 114 فیصد مہنگی تھی۔
یوٹیلٹی نے گزشتہ ماہ 50.31 روپے فی یونٹ تک کی لاگت سے بجلی پیدا کی تھی۔
دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے گزشتہ ماہ اوسطا 24 روپے 90 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی جبکہ بیرونی ذرائع سے اوسطا 11 روپے 65 پیسے فی یونٹ بجلی خریدی۔
دستاویزات کے مطابق کے الیکٹرک نے ڈیزل سے 50 روپے 31 پیسے، ایل این جی سے 43 روپے 37 پیسے اور فرنس آئل سے 35 روپے 91 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کی واحد ورٹیکل پاور یوٹیلٹی کمپنی گیس (لوکل) سے بجلی کا ایک یونٹ بھی پیدا نہیں کرتی۔
دستاویزات کے مطابق جون 2023 میں کے الیکٹرک نے 50.2 فیصد بجلی اپنے ذرائع سے پیدا کی جبکہ 49.8 فیصد بجلی دیگر ذرائع سے خریدی۔