امریکہ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات کو پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کی ایک مثال کے طور پر دیکھتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس سے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافے کے بارے میں اپنے خیالات پوچھے گئے اور کہا گیا کہ امریکا پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے میں کس طرح مدد کر سکتا ہے؟
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکی تجارتی نمائندے سفیر تائی کی میزبانی میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹیفا) کونسل کے وزارتی اجلاس میں پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے امریکی عزم کی مثال پیش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکی تجارتی تعلقات نے پاکستانی صنعتوں اور صارفین دونوں کی مدد کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم طویل عرصے سے پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ رہے ہیں، جس میں مزید ترقی کے امکانات موجود ہیں۔
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت بالخصوص توانائی، زرعی آلات اور مصنوعات، فرنچائزنگ، ریٹیل ٹریڈ، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی مصنوعات اور خدمات کو مزید وسعت دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
امریکہ گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں سب سے بڑا سرمایہ کار رہا ہے اور گزشتہ ایک سال میں اس کی سرمایہ کاری میں تقریبا 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ ہے اور امریکی کارپوریشنز نے 2019 کے بعد سے پاکستان میں 1.5 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
مزید برآں، امریکی کمپنیاں اور ان سے وابستہ مقامی ادارے پاکستان کے سب سے بڑے آجروں میں سے ایک ہیں، جن میں تقریبا 80 امریکی کمپنیاں براہ راست 120،000 سے زائد پاکستانیوں کو روزگار دیتی ہیں۔