لاہور: نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں رواں ماہ 13 اسپنرز اور 11 فاسٹ باؤلرز کے خصوصی مینز کیمپ لگائے جائیں گے، جس کا مقصد دلچسپ اور چیلنجنگ سیزن سے قبل گہری اور مضبوط کور تیار کرنا ہے۔
10 سے 15 جون (اسپنرز کے لیے) اور 16 سے 21 جون (فاسٹ بولرز کے لیے) تک جاری رہنے والے دو کیمپوں میں چودہ بلے باز بھی شامل ہوں گے۔
مردوں کی قومی سلیکشن کمیٹی نے پاکستان مینز، شاہینز اور انڈر 19 ٹیموں کے کھلاڑیوں کو مدعو کیا ہے اور وہ قومی ٹیم اور این سی اے کے کوچز کی رہنمائی میں ٹریننگ کریں گے۔
ان کیمپوں سے سلیکٹرز کو جولائی میں سری لنکا میں پاکستان کی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے بہترین ممکنہ اسکواڈ تیار کرنے میں مدد ملے گی، جو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے تیسرے مرحلے میں قومی ٹیم کی پہلی اسائنمنٹ ہوگی۔
اسپن اور فاسٹ باؤلرز کے لئے الگ الگ کیمپوں سے گیند بازوں کو خصوصی طور پر تیار کردہ سیشنز میں لمبے اسپیل باؤلنگ کرنے میں مدد ملے گی جو ان کی مہارت کی سطح کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ مشکل موسم ی حالات میں ان کی فٹنس کو جانچیں گے۔
اسی طرح بلے بازوں کو طویل عرصے تک بیٹنگ کرنے کا موقع ملے گا جو آئندہ دورے کے لیے ضروری ہے۔
تمام شعبوں کے کھلاڑیوں کے ایک ساتھ ہونے سے آنے والے کھلاڑیوں میں پاکستان کی راہ ہموار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
لہذا وہ اپنا سفر جاری رکھتے ہوئے قومی ٹیم کی توقعات سے آگاہ ہیں، اس سے نوجوانوں کو سینئر ٹیم کے کھلاڑیوں کے تجربے سے فائدہ اٹھانے میں بھی مدد ملے گی۔
جن کھلاڑیوں کو کاؤنٹی کرکٹ یا دیگر لیگز میں شرکت کے لیے این او سی جاری کیا گیا ہے وہ ان میں شامل ہوتے رہیں گے۔
محمد نواز (انگلی کی انجری کی بحالی)، سرفراز احمد (ذاتی مصروفیات)، بابر اعظم اور محمد رضوان (دونوں حج کے لیے سفر کر رہے ہیں) کو کیمپ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
ابرار احمد، علی اسفند، عرفات منہاس، فیصل اکرم، محمد جنید، مہران ممتاز، مبشر خان، نعمان علی، قاسم اکرم، ساجد خان، سفیان مقیم، اسامہ میر اور زاہد محمود اسپنرز میں شامل ہیں۔
فاسٹ بولرز میں عامر جمال، ارشد اقبال، فہیم اشرف، حارث رؤف، احسان اللہ، محمد حسنین، محمد وسیم، میر حمزہ، محمد علی، نسیم شاہ اور شاہنواز دہانی شامل ہیں۔
بلے بازوں میں عبداللہ شفیق، حارث سہیل، حسیب اللہ، حسین طلعت، افتخار احمد، امام الحق، کامران غلام، محمد حارث، محمد ہریرہ، عمیر بن یوسف، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سعود شکیل اور طیب طاہر شامل ہیں۔