پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما تسنیم حیدر نے سپریم کورٹ میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق مزید چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ناصر بٹ نامی شخص نواز شریف اور مریم نواز کے لیے غیر قانونی کام کرتا ہے، مجھے پہلے صحافی کو قتل کرنے کے لیے کہا گیا لیکن میں نے جواب دیا کہ کینیا میں میرے تعلقات نہیں ہیں، جس کے بعد یہ کام کسی اور کے حوالے کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کو قتل کرنے سے پہلے ان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی تھی، تین افراد نے صحافی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر قتل کردیا، ارشد شریف کے تشدد اور قتل کی ویڈیو مریم نواز کو بھیجی گئی تھی، میں نے خود ناصر بٹ کے فون پر وہ ویڈیو دیکھی تھی۔
تسنیم حیدر نے مزید دعویٰ کیا کہ کیس کی سچائی سامنے آئی تو نواز شریف اور مریم نواز پاکستان بھاگ جائیں گے، میں نے لندن پولیس کو ان کے پاکستان جانے کے ارادے کے بارے میں بتا دیا ہے، پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انہیں اس طرح واپس جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
20 نومبر کو تسنیم حیدر شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ گزشتہ 20 سال سے مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہیں، حسن نواز کے دفتر میں نواز شریف سے تین ملاقاتیں ہوئیں، مجھے ملاقات کے لیے بلایا گیا اور بتایا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنا ہے، پہلی ملاقات 8 جولائی کو ہوئی تھی، دوسرا 20 ستمبر کو اور تیسرا 29 اکتوبر کو۔