پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے نگراں وزیراعظم کے نام کو حتمی شکل دیتے ہوئے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، یہ عمل اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
نواز شریف نے آصف علی زرداری اور فضل الرحمان سمیت اہم سیاسی شخصیات سے مشاورت کے سلسلے میں بات چیت کی اور نگران وزیر اعظم کے تقرر پر تبادلہ خیال کیا۔
حال ہی میں انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی اور وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی اس اہم معاملے پر مشاورت کی۔
مشاورت کے بعد نواز شریف نے تین نام وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کیے، تاہم انہوں نے ہدایت کی تھی کہ اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ ملاقات تک منتخب کردہ نام کا انکشاف نہ کیا جائے۔
اس عمل کے اگلے مرحلے میں وزیر اعظم شہباز شریف اگلے 36 گھنٹوں کے اندر اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کریں گے، اگر اس اجلاس کے دوران اتفاق رائے ہو جاتا ہے تو نگران وزیر اعظم کا اعلان اسی کے مطابق کیا جائے گا۔
تاہم اگر اتفاق رائے نہ ہو سکا تو مجوزہ ناموں کو غور و خوض اور انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بھیج دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد بھی شہباز شریف نگراں وزیراعظم پر اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں وزیراعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
ان کی مدت کار اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ ای سی پی اس اہم عبوری عہدے کے لیے منتخب امیدوار کا باضابطہ اعلان نہیں کر دیتا۔