پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے ایشیا کپ 2023 کے میچز کے لیے مقامات کے انتخاب پر ناراضگی کا اظہار کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ کا سہارا لیا ہے۔
نجم سیٹھی نے سری لنکا میں خراب موسم کی نشاندہی کی جس کی وجہ سے ایشیا کپ 2023 کے شیڈول میں تاخیر ہوئی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) پر زور دیا تھا کہ وہ ایشیا کپ کے بقیہ میچز سری لنکا کے بجائے متحدہ عرب امارات منتقل کرنے پر غور کرے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جے شاہ اور اے سی سی کے ساتھیوں کے ساتھ مختلف ملاقاتوں میں تین منظوریوں کی درخواست کی: تمام میچز پاکستان میں کھیلیں کیونکہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ مکمل طور پر واپس آ چکی ہے، جب اسے مار گرایا گیا تو میں نے تجویز پیش کی کہ ہم پاکستان میں پانچ اور متحدہ عرب امارات میں آٹھ میچ کھیلیں۔
اس کو بھی انہوں نے مسترد کر دیا اور اشارہ دیا کہ اگر ہم پیچھے نہ ہٹے تو سری لنکا کو ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق دے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آخر کار جب ہم نے کہا کہ ہم شرکت نہیں کریں گے تو انہوں نے چار میچ پاکستان میں شیڈول کیے اور بقیہ میچ سری لنکا میں کھیلے، ہم نے بار بار نشاندہی کی کہ سری لنکا میں بارش کی پیش گوئی میچ کے نتائج پر منفی اثر ڈالے گی اور اسٹیڈیم میں شائقین کی تعداد میں کمی کرے گی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم نے یہ بھی دلیل دی کہ متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیمز سے گیٹ رسیدیں سری لنکا کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ جب امیت شاہ راضی نہیں ہوئے تو امارات کرکٹ بورڈ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بی سی سی آئی کو متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کھیلنے پر راضی کرنے کے لئے ممبئی گیا تھا جب ماضی میں دو آئی پی ایل اور ایک اے سی سی ون ڈے ایونٹ ایک ہی موسم میں کھیلا جاتا تھا۔
بی سی سی آئی نے ان کی درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا۔ صرف مسٹر شاہ ہی اس بات کی وضاحت کر سکتے ہیں کہ ان اختیارات کو کیوں مسترد کیا گیا اور سری لنکا کو تمام وجوہات، منطق اور معقولیت کے خلاف کیوں شامل کیا گیا، سری لنکا میں مقامات کا انتخاب بھی مشکل تھا جیسا کہ ہم نے دیکھا ہے۔