وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیہون قلعہ کو نظر انداز کئے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلاب سے تباہ ہونے والے مقامات کی بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔
سکندراعظم کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کانفرنس کا موضوع ہماری سمجھ کو وسیع اور کثیر الضابطہ نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ قلعہ سیہون کا ذکر یونانی مؤرخین نے سکندر کے وادی سندھ داخل ہونے پر کیا ہے، میرا خود کا تعلق بھی سیہون سے ہے، میں نے کانفرنس کے انعقاد پر خصوصی دلچسپی لی، کیوں کہ سکندر اعظم کی کہانیاں سن کر بڑا ہوا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سکندراعظم سے لے کر آج تک 2300 سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے، الیگزینڈر قیام کی داستانیں اور مقبول تخیل ہمارے ذہنوں کی گہرائی میں سمائی ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ حال میں ہی سیہون کی ایک سڑک کا نام سکندری روڈ کا نام دیا گیا ہے، سیہون شہر کو یونان کے سندھی ماں سے بھی جانا جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیہون قلعہ کے شواہد سکندردورکے سندھ میں اثرات کو سمجھنے میں مددگار ہیں۔
وزیراعلیٰ کا ایگرمونٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لڑکپن میں سکندر نے اچیلز کے بہادرانہ کارناموں کا خواب دیکھا،20 سال کی عمر میں شاندار فتوحات دلوائیں، 25 سال کی عمر میں سلطنت فارس کو کچل دیا۔
انہوں نے کہا کہ سیہون قلعہ کے کام سے متعلق اس کانفرنس کے شرکاء سے مشورے لئے جائیں گے، جسے کو نظر انداز کئے جانے پر کافی نقصان پہنچا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے سیلاب سے تباہ ہونے والے مقامات کی بحالی کا کام شروع کر دیا ہے، ہر سال اس کانفرنس کا انعقاد کیا جائے تاکہ خطاطوں کو سندھ کے دورے پر مدعو کیا جائے۔