دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ تمام غیر قانونی افغان 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑ دیں بصورت دیگر پاکستانی قانون اپنا کام کرے گا۔
پاکستان کی سویلین اور فوجی قیادت نے ایپکس کمیٹی میں پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ رضاکارانہ طور پر اپنے ملکوں کو واپس جانے والوں کو سہولت فراہم کی جائے گی لیکن 25 دن کے اندر واپس نہ آنے والے غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا میں اب صرف 25 دن باقی رہ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی رہائشیوں کے بارے میں پاکستان کے قوانین بہت واضح ہیں اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے اور ملک بدر کیا جائے گا جبکہ کوئی بھی ملک کسی شخص کو غیر قانونی رہائش کی آزادی نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سمیت دیگر ممالک کے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں اور رجسٹرڈ پناہ گزینوں کا معاملہ مختلف ہے، اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیر خارجہ کی تبت میں اپنے افغان ہم منصب سے ملاقات مثبت رہی، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے صحافیوں اور شائقین کو ویزے نہیں دیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سے کہا گیا ہے کہ وہ ہماری قومی ٹیم کی مکمل حفاظت کرے۔