لاہور: پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی کو منی لانڈرنگ کیس میں مفرور قرار دے دیا گیا، مونس اس وقت اسپین میں مقیم ہیں۔
گزشتہ ماہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاناما اسکینڈل میں مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
ان پر پاناما کی پانچ کمپنیوں میں اربوں روپے چھپانے کا الزام ہے، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مونس الٰہی نے مبینہ طور پر پاناما میں کمپنیاں خریدیں اور رقم کی غیر قانونی بیرون ملک منتقلی کے شواہد موجود ہیں۔
ہفتہ کے روز صوبائی دارالحکومت کی ایک مقامی عدالت نے نہ صرف انہیں مفرور قرار دیا کیونکہ وہ متعدد نوٹسز جاری ہونے کے باوجود ذاتی طور پر پیش نہیں ہوئے بلکہ ان کی ٹریول ہسٹری اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی پیش نہیں کیں۔
مفرور قرار دیے جانے کے بعد عدالت نے ان کے اثاثے منجمد کرنے، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا عمل شروع کردیا۔
دوسری جانب مونس کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سے متعلق ایک اور کیس میں مفرور قرار دیا گیا تھا، جس میں ان پر اپنے والد اور وزیراعلیٰ کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی کے ساتھ رشوت لینے کا الزام ہے۔
اس ہفتے کے اوائل میں لاہور کی کیمپ جیل میں امن عامہ (ایم پی او) کی دفعہ 3 کے تحت حراست میں لیے گئے الٰہی کو کیس کی ہائی پروفائل نوعیت کی وجہ سے سینٹرل جیل راولپنڈی منتقل کر دیا گیا تھا۔