سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مکمل معاہدے کے لیے دوست ممالک سے 6 ارب ڈالر کے وعدوں کی ضرورت ہے۔
مفتاح اسماعیل نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ 6 ارب ڈالر کے بیرونی فنانسنگ خسارے میں سے 3 ارب ڈالر پاکستان کو آئی ایم ایف بورڈ اجلاس سے قبل ملنا ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ان اہداف کو پورا کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کو دوطرفہ قرض دہندگان سے 6 ارب ڈالر کے اضافی قرضوں کی یقین دہانی کی ضرورت ہے یا آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کو روکنے کا خطرہ ہے۔
اب تک پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اسے سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کی یقین دہانی مل چکی ہے اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے رواں ہفتے ایک ارب ڈالر مل جائیں گے جس سے 3 ارب ڈالر کا فرق رہ جائے گا۔
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پیر کے روز قطر کے وزیر خزانہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مالی خسارے کو ختم کرنے کے لیے اپنے ملک کی مدد طلب کی۔
تاہم آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا (ایم سی ڈی) جہاد ازور نے بدھ کے روز اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر جلد دستخط ہو جائیں گے۔