امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے خطے میں دہشت گرد گروپوں کی جانب سے درپیش مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
میتھیو ملر کا یہ بیان منگل کو ایک پریس بریفنگ کے دوران باجوڑ کے دارالحکومت خار میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن پر ہونے والے حالیہ خودکش حملے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سامنے آیا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور 150 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
اس تباہ کن حملے کا سامنا کرتے ہوئے ملر نے پاکستانی عوام کی لچک اور ان کی بحالی کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
انہوں نے قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کو فروغ دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی مسلسل حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کو دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بریفنگ کے دوران ملر نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر بات چیت کے لیے چینی نائب وزیراعظم کے حالیہ دورہ اسلام آباد سے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔
تاہم، انہوں نے پاکستان اور اس کے شراکت داروں کے لئے باہمی فوائد کو یقینی بنانے کے لئے شفافیت، پائیدار فنانسنگ کے طریقوں اور قومی ڈیٹا سیکیورٹی کے تحفظ کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
میتھیو ملر نے دوطرفہ تعلقات میں ذمہ دارانہ معاشی طریقوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “امریکہ تجارت اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے جو ترقی اور ترقی کو فروغ دیتے ہیں۔
پاکستان اور امریکہ نے طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے قریبی شراکت داری برقرار رکھی ہے۔
میتھیو ملر کے ریمارکس نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور خطے میں استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے امریکی حکومت کے پائیدار عزم کو اجاگر کیا۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ہم خطے میں دہشت گرد گروہوں کی جانب سے درپیش مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے والے طریقے سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستانی حکومت کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔