امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان اور روس کے درمیان تیل کے معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ ہر ملک کو اپنے لائحہ عمل کا تعین کرنے کی خودمختاری حاصل ہے اور امریکا چینی یوآن میں روسی خام تیل خریدنے کے پاکستان کے فیصلے کا احترام کرتا ہے۔
ملر کا یہ بیان بدھ کو ایک پریس بریفنگ کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں 9 مئی کو روسی تیل معاہدے کے بعد سیاسی افراتفری کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔
آرمی ایکٹ کے حوالے سے قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘ہم ان شہریوں سے متعلق رپورٹس سے آگاہ ہیں جنہیں 9 مئی کے احتجاج میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر فوجی مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ پاکستانی حکام پر زور دیتا رہے گا کہ وہ جمہوری اصولوں اور تمام لوگوں کے لئے قانون کی حکمرانی کا احترام کریں جیسا کہ ملک کے آئین میں درج ہے۔
مسٹر ملر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ باقاعدگی سے اعلیٰ سطح پر پاکستانی حکام کے ساتھ انسانی حقوق، جمہوریت، تحفظ، صحافیوں کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کے احترام پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔
پاکستان اور روس کے درمیان سستے تیل کے معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے اس لین دین کے حوالے سے ہم بہت واضح رہے ہیں کہ ہر ملک کو توانائی کی درآمدات کے حوالے سے اپنے حالات کی بنیاد پر اپنے فیصلے کرنے ہوں گے۔