پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کا چار سالہ دور انتقام سے بھرا ہوا ہے۔
راولپنڈی میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے الزام عائد کیا کہ عمران خان جب اقتدار میں تھے تو پالیسی اور ترقی پر توجہ دینے کے بجائے بنیادی طور پر اپنے سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے پر توجہ مرکوز کرتے تھے۔
سابق وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے اس وقت شرمندگی ہوتی ہے جب گیدڑ خود کو ایک رہنما کے طور پر پیش کرتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے چیف آرگنائزر کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کبھی کوئی ڈکٹیٹر نہیں دیکھا، جسے گاڈ فادر اور سسلین مافیا کا لقب ملا ہو۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام اہم معاملات پر کارروائی کرنے میں ناکام رہا، لیک آڈیو ٹیپ جس نے ججوں میں بدعنوانی کو بے نقاب کیا، الزام عائد کیا کہ عمران خان کو ان کے خلاف درج تمام بارہ معاملوں میں ضمانت دے دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری فیملی کو جھوٹے معاملوں میں پھنسایا گیا، تاہم ہم نے عدالت میں اپنی موجودگی کو یقینی بنایا اور بغیر کسی عذر کے ہر سماعت میں شرکت کی۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ منتخب وزرائے اعظم کو ہمیشہ برطرف کیا جاتا ہے، جبکہ آمروں کو سزا نہیں دی جاتی۔
انہوں نے عدلیہ کو ڈکٹیٹر کے ظلم و ستم سے بچانے کے لیے قدم اٹھانے کا سہرا اپنے والد نواز شریف کو دیا۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ ان کی جماعت اس بات پر متفق ہے کہ پولنگ مقررہ وقت سے پہلے نہیں بلکہ مقررہ وقت پر ہونی چاہیے۔