ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) نے پیر کے روز سندھ میں گیس کی دریافت کا اعلان کیا ہے، جس کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ اس سے توانائی کی قلت کا شکار ملک کو مقامی وسائل کے ذریعے بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے ساتھ پیر کو شیئر کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ماڑی ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز (ماڑی ڈی اینڈ پی ایل) کے آپریٹر ایم پی سی ایل کو ضلع گھوٹکی میں واقع ماڑی ڈی اینڈ پی ایل میں کھودے گئے ماڑی غازیج-1 ایکسپلوریشن کنویں میں اپنی تحقیقی کوششوں سے گیس کی دریافت کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔
پاکستان کی زیادہ تر بجلی درآمد شدہ جیواشم ایندھن سے پیدا کی جاتی ہے ، جس میں مائع قدرتی گیس بھی شامل ہے ، جس کی قیمتیں حالیہ مہینوں میں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
ایم پی سی ایل کے مطابق، کنویں کو 24 نومبر، 2022 کو کھودا گیا تھا، اور کامیابی کے ساتھ 1،015 میٹر گہرائی میں کھدائی کی گئی تھی۔
ڈرل اسٹیم ٹیسٹ (ڈی ایس ٹی) کے ذریعے قائم گیس کے بہاؤ کی شرح 5.1 ملین معیاری مکعب فٹ فی دن (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) ہے جس میں ویل ہیڈ فلونگ پریشر (ڈبلیو ایچ ایف پی) 232 پاؤنڈ فی مربع انچ (پی ایس آئی) 64/64 انچ چوک سائز پر ہے۔