انہوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر غیر قانونی، غلط اور غیر اخلاقی ہے اور ہم سب کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔
یہ ویڈیو اصل میں اداکارہ نادیہ جمیل نے ایکس پر شیئر کی تھی، جسے عام طور پر ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ماہرہ خان نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ چائلڈ لیبر کی حوصلہ شکنی کریں اور اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔
اس کی ویڈیو ایک نوعمر لڑکی رضوانہ کو اس کے آجر کی طرف سے بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے۔
رضوانہ اسلام آباد میں گھریلو ملازمہ تھیں اور ان کی آجر سومیہ عاصم ایک سول جج کی اہلیہ تھیں۔
یہ افسوسناک واقعہ شہر میں بحث کا موضوع بن گیا اور سبھی نے سومیا کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جسے بعد میں بڑھتے ہوئے عوامی مطالبے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
“When there are cases like Rizwana, there MUST BE ACCOUNTABILITY!”
Says @TheMahiraKhan
Mahira speaks from the heart about the struggles of parents struggling below the poverty line.
Instead of exploiting their children we can instead offer them a better life, an education!… pic.twitter.com/17uB1LidlB
— Nadia Jamil (@NJLahori) August 7, 2023
ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی والدین نہیں چاہیں گے کہ ان کے بچے اسکول جانے کی عمر میں کام کریں، میرا پیغام ان والدین کے لیے نہیں ہے جو اپنے بچوں کو کام کے لیے باہر بھیجنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رضوانہ جیسے واقعات ان گھروں میں بہت عام ہیں جو بہت تعلیم یافتہ اور طاقتور ہیں، کیوں؟ شاید اس لیے کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں آسانی سے ضمانت مل جائے گی، ان کا کوئی احتساب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری آپ سبھی سے اپیل ہے کہ وہ چائلڈ لیبر کے خلاف آواز اٹھائیں، مشہور شخصیت نے قانون سازوں سے بھی اپیل کی کہ وہ چائلڈ لیبر کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔
اس سے قبل پاکستان کی نامور اداکارہ سجل علی بھی بچوں اور گھریلو مزدوری کے خلاف آواز اٹھا چکی ہیں۔